Friday 6 July 2012

شمالی وزیرستان ڈائری: ایک اور میڈیکل کیمپNorth Waziristan Dairy:

عزیز دوستوں، ساتھیوں، میرے گھر والوں، اور محترم پڑھنے والوں کو اسلام و علیکم.

اور وہی (الله) ہے جو جس کے قبضے میں میری اور کل عالم کی جان ہے، اور وہ ہی (الله) ہے جو جس کو (بندہ) چاہتا ہے نوازتا ہے،, کیوں کے دلوں کے حال وہی (الله) بہتر جاننے والا، مالک  کائنات ہے. 
محترم ساتھیوں،
پچھلی دفع میں نے (ٹیم آشیانہ) کے سکول منصوبے کا ذکر کیا تھا، جس کے ذریے ہم یہاں (شمالی وزیرستان) میں موجود بچوں میں علم کی شمع روشن کرنا چاہتے ہیں، بظاھر آسان نظر آنے والا یہ کام اتنا آسان نہی. بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے، ہم چہ کر بھی یہاں کے لوگوں کو مطمئن نہیں کر پا رہے ہیں. یہاں کے لوگ بہت طویل عرصے سے طالبان اور شدت پسندوں کے زیر اثر رہے ہیں. شمالی وزیرستان کے وہ علاقے جو افغان سرحد کے ساتھ ساتھ ہیں اور جہاں پر مقامی اور پاکستانی سیکورٹی اداروں کا بہت زیادہ اثر رسوق نہیں ہے ابھی تک طالبان کے زیر اثر ہیں. جس کی وجہہ سے شمالی وزیرستان کہ دوسرے علاقے جیسے میران شاہ، دتہ  خیل، وغیرہ میں بھی رہنے والے جانے انجانے میں ایسی قوتوں سے خوف زدہ ہیں جو کبھی اسلام کا نام لے کر یہاں کے لوگوں کو ڈراتی ہیں یا کبھی یہاں کے لوگوں کو غیرت کے نام پر اکساتی ہیں. مگر یہاں بہت لوگ ایسے بھی ہیں جو ابہ بہت کچھ سمجھ رہے ہیں. یہاں کے لوگ ابہ سہی اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگیاں گزارنا چاہتے ہیں، بغیر کسی خوف کے رہنا چاہتے ہیں. اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں. میں ہمیشہ کی ترہان آج پھر اپنے فوجی جوانوں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گا جو برسوں سے یہاں کے لوگوں کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں  کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اور پاکستان کے دفاع کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں. الله پاک ہمارے وطن پاکستان کی حفاظت فرماے اور ہمارے فوجی جوانوں اور سیکورٹی اداروں کے جوانوں کو ہمت حوصلہ اور استقامت عطا فرماۓ- آمین.
ٹیم آشیانہ میں شامل کارکنان بھی اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں کے جس قدر اور جتنا ممکن ہو یہاں (شمالی وزیرستان) کے لوگوں کو سہی اسلامی تعلیمات اور وطن (پاکستان) سے محبت سے آگاہ کرتے رہیں. گزشتہ سالوں سے لگاۓ جانے والے آشیانہ کیمپ، فری میڈیکل کیمپ، غذائی اجناس کی تقسیم، بچوں اور خواتین میں کپڑوں کی تقسیم، اسلامی اور دنیاوی علوم سے آگاہی کے لئے کتابوں کی تقسیم، پاکستان سے متعلق کتابوں اور رسالوں کی تقسیم، یہاں کے لوگوں کے ساتھ مل بیٹھ کر کچھ وقت گزرنا اور یہاں کے لوگوں کے دکھ درد بانٹنا، پاکستان کے دوسرے علاقوں سے آے ہووے کارکنان کا مقامی (وزیرستانی) لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا، یہ سب ٹیم آشیانہ کے وہ کام ہیں جو ابھی تک (شاید) کوئی بھی مقامی یا غیر مقامی ادارے کے بس کی بات نہیں رہی ہے. پوری ٹیم آشیانہ اس پر الله پاک کی شکر گزار ہے اور دعا کرتی ہے کے ہم سب کو ایسے کم کرنے کے لئے ہمت، صبر اور استقامت عطا فرماۓ - آمین. 

گزشتہ روز ٹیم آشیانہ کے ساتھ دتہ خیل سے ٹھوڑا فاصلے پر ایک چھوٹا سے میڈیکل کیمپ لگانے گیا. ایک کارکن کی حثیت سے میرا کام ادویات کی فراہمی اور مریض افراد کو ادویات کی مقدار اور دوران علاج کی جانی والی احتیاط سے آگاہ کرنا تھا، میرے ساتھ ابھی تک زبان کا مسلہ چل رہا ہے،, وزیرستان کے دور افتادہ علاقوں میں لوگ اردو زبان سے آشنا نہیں اور میں مقامی زبان کو سمجھنے اور بولنے سے قاصر ہوں. ایسے موقعے پر میرے ہر دل عزیز محترم اکرم بھائی جو میرے ساتھ میرے پہلی دفع آنے سے ساتھ رہے ہیں اور اب بلال محسود جو میرے پچھلے دورے میں مجھ سے ملا تھا میرے بہت کام آتے ہیں. 
ٹیم آشیانہ کے کارکنان کی اجازت سے میں اپنے ساتھ کچھ کتابیں بھی لے کر آیا تھا جو کے بہت ابتدائی تعلیم کے لئے تھی ہمارے (کراچی) میں یہ کتابیں اول جماعت سے تیسری جماعت تک . پڑھائی جاتی ہیں. جب کوئی بچہ یا جوان ڈاکٹر سے پرچی لے کر میرے پاس آتا تو میں تھوڑا بات کر کے اس کو تعلیم کی اہمیت سے آگاہ کرتا اور اگر مجھ کو لگتا کے وہ دلچسپی لے رہا ہے تو میں اس کو کوئی نہ کوئی کتاب اور ایک پنسل ضرور دیتا. شام کے وقت جب ہم اپنا کیمپ ختم کر رہے تھے تو کچھ لوگ ہمارے پاس آے اور ہم سے ہمارے بارے میں معلومات حاصل کرنا شروع کری. میرے لئے یہ تھوڑا نیا تھا ہم لوگوں کو مغرب سے پہلے پہلے اپنے کیمپ واپس جانا تھا اور یہ لوگ ہمارا بہت وقت لے رہے تھے، کچھ دیر بعد ہم کو روانگی کا اشارہ ملا اور ہم واپسی کے سفر پر چل پڑے. اپنے کیمپ نزد دتہ خیل آکر ہم نے نماز ادا کری اور ایک ساتھ جمع ہو کر بیٹھ گئے. ایک ساتھی نے معلومات حاصل کرنا چاہی کے وہ لوگ کون تھے اور کیا معلوم کرنا چاہتے تھے تو پتا لگا کے کسی دوسرے قبیلے کے لوگ تھے اور یہ معلوم کرنا چاہتے تھے کے ہم پولیو کی دوا تو نہیں پلا رہے (پورے شمالی وزیرستان) میں پولیو دوا پلانے پر پابندی ہے.

مزید جاری ہے نماز کا وقت ہو گیا ہے انشا الله آج رات فارغ ہو کر آج کی ڈائری پوری کروں گا