Tuesday 20 November 2012

عدنان کی ڈائری سے ایک صفحہ: شمالی وزیرستان میں گزرتے دن

اسلام و علیکم 
ٹیم آشیانہ کے کارکن جو کہ شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں آشیانہ کیمپ چلا رہے ہیں اور اپنے محدود وسائل کے باوجود وہاں (شمالی وزیرستان) کے بھائی، بہنوں اور بچوں کی خدمات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کی ڈائری سے ایک صفحہ یہاں لکھا جا رہا ہے. اگر عدنان بھائی کی اجازت رہی تو ان کی ڈائری کے دیگر صفحات بھی یہاں شامل کے جائیں گیں.
 

عدنان کی ڈائری سے ایک صفحہ: (شمالی وزیرستان میں گزرتے دن)

١٢، اکتوبر ٢٠١٢
 آج جمعہ مبارک کا دن، جب سے یہاں آیا ہوں سب سے اچھا دن یہی لگتا ہے، صوبۂ کا آغاز نماز فجر سے ہوا زکا خان بھائی نے نماز فجر پڑھائی اور نماز میں سورہٴ انفال تلاوت کری اور اس انداز میں تلاوت کری کہ ایمان تازہ ہو گیا. پاکستان کے دیگر علاقوں کی نسبت یہاں جمعہ مبارک کی تیاری میں خاص اہتمام کیا جاتا ہے، لوگ ایک دوسرے سے ملتے ہیں ایک دوسرے کے گھر جاتے ہیں جو دوسرے گاؤں یا علاقوں میں ہوتے ہیں، شادی بیاہ یا دیگر تقریبات کا اہتمام بھی اسی دن کیا جاتا ہے. مگر آشیانہ کیمپ میں ہم سب ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ہی یہ دن گزارتے ہیں. 
آج کا دن بھی ناشتہ میں چائے کے ستہ رات کی روٹی کا اہتمام تھا الله پاک کا شکر و احسان ہے کہ ہم کو یہ مل رہی ہے، نہی تو بہت لوگ ایسے بھی ہیں جن ک دن کا آغاز روٹی کی تلاش سے ہی ہوتا ہے. 
 حسب عادت ناشتے کے بعد کیمپ میں موجود تمام لوگوں سے ملاقات کری. ایک دوسرے کے مسائل کو سنا اور الله پاک سے دعا کری کہ ہم کو مسائل کو حل کرنے کی طاقت، ہمت اور وسائل عطا فرماۓ - آمین.

گزشتہ کچھ دنوں سے ڈرون صرف آتے جاتے ہیں مگر حملوں کی تعداد کچھ کم نظر آتی ہے. آج کل یہاں کے لوگوں کی بحث کا یہی ایک عنوان ہے. ہو سکتا ہے کہ حکومت پاکستان نے کوئی درخواست کری ہو یا پھر یہاں حقیقت میں ان لوگوں کی تعداد کم ہو گئی ہو جن کی تلاش میں ڈرون یہاں آتے ہیں. جو بھی ہے سب لوگ سکون کا سانس لئے ہوۓ ہیں. 

ملاقات سے فارغ ہو کر نماز جمعہ کی تیاری کری، پانی حاصل کرنے بہت دور جانا پڑتا ہے مگر آفریں ہو کیمپ میں مقیم بچوں پر جو بہت دور سے استعمال کے لئے پانی بھر کر لے آتے ہیں. لہذا نماز کی تیاری کر کے نماز کے لئے مخصوص جگہہ پر سب ہی جمع ہو گئے. جمعہ کی نماز میں یہاں کیمپ میں مقیم لوگوں کے علاوہ کچھ دیگر لوگ بھی آس پاس سے آجاتے ہیں اور نماز میں شریک ہو جاتے ہیں. نماز کے لئے خطبہ اردو میں مولانا عظمت خان محسود نے دیا اور امت مسلمہ کے اتحاد اور اتفاق پر زور دیا. نماز کے بعد ہم سب کے لئے، اور امت مسلمہ کے لئے خصوصی  طور پر دعائیں کرائی گئی. مولانا عظمت صاحب میران شاہ میں رہتے ہیں مگر اکثر یہاں دتہ خیل تشریف لاتے ہیں اور ہماری درخواست پر یہاں نماز بھی پڑھاتے ہیں

نماز کے بعد کھانے کی تیاری کا اہتمام کیا گیا. آج کل ہم صرف آلو کے سالن پر ہی اکتفا کیے ہوۓ ہیں، سبزیوں میں یہی ایک سبزی ہے جو آسانی سے اور سستی دستیاب ہو جاتی ہے. کھانا پکانے کا اہتمام کیمپ میں مقیم لوگ ہی مل بات کر کرتے ہیں ٣ بجے کھانا تیار ہوا تو ہم سب نہیں ایک ہی جگہ بیٹھ کر کھانا کھایا اور جو بچ گیا وہ رات کے لئے رکھ دیا گیا. 

جب تک ہمارے پاس ادویات میسر تھی تو ہم جمعہ اور اتوار کے دن ایک فری میڈیکل کیمپ لگا لیا کرتے تھے مگر ابھی ادویات نہ ہونے کے سبب ہم خود اپنے لوگوں کے لئے پریشان ہیں. سردی پڑھتی جا رہی ہے. مدد کی امید پر ایک ایک دن گزر رہا ہےمگر ابھی تک مدد کے کوئی اثر نظر آرہے. الله مالک ہے.  

جدید سہولیات اور ٹیلی فون کی سہولت نہ ہونے کے سبب بہت زیادہ مشکلات ہیں ہمارا ایک پیغام ١،٢ دن کے بعد دیگر شہروں میں پہنچتا ہے جس کی وجہہ سے دیر ہو جاتی ہے. 

آج کا دن خدا خدا کر کے گزرا. ایک اور دن گزر گیا اب دوسرے دن کا آغاز کیسے ہوتا ہے؟ کچھ علم نہیں

الله پاک ہماری مشکلات کو آسان کرے اور مجھ کو ہمت، صبر اور استقامت عطا فرماۓ - آمین.                


 

عدنان کی ڈائری: شمالی وزیرستان میں گزرتے دن

اسلام و علیکم 

شمالی وزیرستان سے بھیجے گئے بلال خان محسود کے پیغامات کو فلحال یہاں نہی  جا رہا ہے جس کی وجہہ یہ ہے کے کچھ دوست اور پڑھنے والے شاید یہ سمجھ رہی ہیں کہ ہم (ٹیم آشیانہ) بلال محسود کے پیغامات کو اپنے لئے فنڈز جمع کرنے کے لئے استعمال کرنا چاہ رہے  ہیں. جبکہ حقیقت حال کچھ  الگ ہے. ہم نے صرف شمالی وزیرستان کے بچوں کی سوچ وفکر اور شمالی وزیرستان کے زمینی حقائق کو منظرعام پر لانے کی غرض سے بلال محسود کے پیغامات کو یہاں جگہ دینا شرو کری تھی. بلال محسود آشیانہ کیمپ شمالی وزیرستان میں موجود ہے اور کیمپ کے ساتھیوں کے ساتھ فلاحی کاموں میں حصہ لے رہا ہے. ساتھ ساتھ کیمپ میں قائم اسکول / مدرسہ مے جو بھی پڑھایا جا سکتا ہے پڑھ رہا ہے. بلال محسود اور اس کے بہت سارے دوست امن پسند اور پاکستان کو سمجھنے لگے ہیں. انشا الله بلال محسود کے پیغامات کو بہت جلد یہاں لکھنا شرو کر دیا جاۓ گا. 

جیسا کے آپ کے علم مے ہے، شمالی وزیرستان میں فلاحی کاموں میں مصروف ٹیم آشیانہ کے کچھ کارکنان عدنان بھائی کے ہمراہ یہاں پشاور آئے ہوۓ ہیں. عدنان بھائی بھیک مشن میں مصروف ہیں اور ہم کچھ مقامی کارکنان اپنے طور پر ان ساتھیوں کی مدد کرنے کی کوشش کررہے ہیں، الله پاک ہماری اس محنت اور ٹیم آشیانہ کے کارکنان کے کاموں میں برکت فرماۓ - آمین.

کراچی اور لاہور سے ہمارے دوستوں اور ساتھیوں نے پیغام بھیجا ہے کہ وہ بھی اپنے اپنے شہروں میں بھیک مشن کے تحت شمالی وزیرستان کے پریشان حال، مجبور اور بے بس بھائی، بہنوں اور بچوں کے لئے سامان جمع کررہے ہیں اور بہت جلد کچھ ساتھی جمع کے گئے سامان کے ساتھ شمالی وزیرستان میں موجود ہونگے.

ہماری عزیز بہن سیدہ فریال زہرہ جو کہ کینیڈا سے یہاں تشریف لائیں تھی اب واپس کینیڈا پہنچ چکی ہیں اور ان کا پیغام بھی ہم کو ملا ہے کہ وو بھی اپنے دوستوں اور ساتھیوں کے ساتھ مل کر یہاں (شمالی وزیرستان) کے لوگوں کے لئے امداد جمع کرنے کی کوشش کر رہی ہیں. الله پاک ہمت، صبر، حوصلہ اور استقامت عطا فرماۓ - آمین.

عدنان بھائی خود بھی بہت اچھا لکھنے والے ہیں اور گزشتہ رات جب ہماری ان سے بات ہوئی تو انہوں نے ہم کو اپنی ڈائری کے کچھ صفحات دکھاۓ. ہم نے عدنان بھائی سے بہت درخواست کری کہ ہم کو ان صفحات میں سے کچھ صفحات کو دوسرے ساتھیوں  اور پڑھنے والوں کے سامنے پیش کرنے دیں تو بہت مشکل سے کچھ صفحات کو لکھنے اور آپ سب کے سامنے رکھنے کی اجازت ملی ہے. 

ہم عدنان بھائی کی ڈائری کے صفحات کو لکھ رہے ہیں اور قابل ذکر باتیں آپ سب کے سامنے ضرور رکھیں گے. ان صفحات کو پڑھ کر  ہم سب کو شمالی وزیرستان اور وہاں کے لوگوں کے ذہن، فکر حالات اور ٹیم آشیانہ کی کارکردگی کے بارے میں بھی بہتر اندازہ ہو سکے گا. 

کراچی سے ہمارے کچھ دوست ایک، دو (١،٢) دن میں کچھ امدادی سامان کے ساتھ یہاں پہنچنے والے ہیں جن میں عدنان بھائی کے بہت قریبی دوست اور ساتھ احمد بھائی بھی شامل ہونگیں. احمد بھائی کہ یہاں آنے سے ٹیم آشیانہ کو بہت بڑی ڈھارس میل گی. کیونکہ وہ (احمد بھائی) بچوں کی نفسیات کو بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں اور شمالی وزیرستان کے بچوں میں بہت اچھی طرح گھل مل جاتے ہیں. الله پاک احمد بھائی اور دیگر ساتھیوں کے سفر کو آسان فرماۓ اور ان کے اندر خدمات انسانیت کے جذبے کو ہمیشہ کی طرح  موجود رکھے.

انشا الله آج سے ہی عدنان بھائی کی ڈائری کو لکھنے کا کام شروع کر دیا جاۓ گا اور ہم کو امید ہے کہ آپ اس ڈائری کو پڑھ کر شمالی وزیرستان کے حالت اور معملات  کو بہتر سے بہتر سمجھ سکیں گیں.

 ٹیم آشیانہ برائے شمالی وزیرستان اور عدنان بھائی کی هیدیٹ کے مطابق یہ صفحہ (بلاگ) اب صرف اور صرف ڈائری کو شایع  کرنے کے لئے ہی استعمال کیا جاۓ گا. ٹیم آشیانہ کے معملات، فلاحی خدمات، امداد کی تفصیلات ابھی صرف ٹیم آشیانہ کے الگ صفحہ (بلاگ) پر دستیاب ہونگی. 

ڈائری کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے آپ ہم سے درج ذیل رابطہ کر سکتے ہیں .
waziristan.dairy@gmail.com

جزاک الله خیر 
ساتھ کارکن 
ٹیم آشیانہ برائے شمالی وزیرستان.
پشاور - پاکستان 

Friday 16 November 2012

Sister Faryal Zehra back in Canada.

محترم دوستوں اور ساتھیوں 
اسلام و علیکم 
ہماری عزیز بہن اور ٹیم آشیانہ کی کارکن، سیدہ فریال زہرہ واپس کینیڈا جا چکی ہیں. الله پاک ان کی انسانیت کی خدمات کو قبول فرماۓ اور بہن فریال کی مشکلات کو ختم فرماۓ.

بہن فریال کا ایمیل آئ ڈی ہیک ہو چکا ہے جس کی وجھہ سے بہن فریال فیس بک پر اپنا اکاونٹ نہی کھول پا رہی ہے. 
تمام دوست ان سے ان لنکس پر رابطہ کر سکتے ہیں 

 http://www.linkedin.com/pub/faryal-zehra/34/363/a1b
https://twitter.com/F4Faryal

اگر کوئی دوست یا ساتھی ان کی مدد کرنا چاہے تو ان سے رابطہ کریں 

faryal.zehra@gmail.com

جزاک الله 
اسلام و علیکم 

Thursday 15 November 2012

ٹیم آشیانہ (شمالی وزیرستان): تمام دوستوں سے معزرت کے ساتھ

اسلام وعلیکم،

بہت سارے پیغامات جمع ہو گئے ہیں جن کی تدوین کی جا رہی ہے. انشا الله بہت جلد پیغامات کی اشاعت کر دی جاۓ گی. 
ہمارے دوست اور محترم ساتھ احمد بھائی (کراچی)، فیصل بھائی (لاہور)، منصور بھائی (کراچی)، بدر باجی (کراچی) بہت جلد ٹیم آشیانہ، شمالی وزیرستان کا حصہ بننے کے لئے روانہ ہو رہے ہیں. امید کی جاتی ہے کے ہمارے ان دوستوں کے ٹیم میں شامل ہونے سے آشیانہ کیمپ کے حالات میں کچھ بہتری ضرور آئے گی -
 انشا الله.

تمام پڑھنے والوں کو ہونے والی زحمت اور دیر پر میں ایک کارکن کی حثیت سے معافی چاہتا ہو. میں اپنی پوری کوشش کروں گا کہ اس بلاگ کو وقت پر اپ ڈیٹ کرتا رہوں.

اسلام و علیکم 
کارکن ٹیم آشیانہ 
راولپنڈی، پاکستان  

Saturday 10 November 2012

شمالی وزیرستان سےعدنان بھائی کا پیغام (٥ نومبر ٢٠١٢):



 شمالی وزیرستان سےعدنان بھائی کا پیغام (٥ نومبر ٢٠١٢):

محترم دوستوں اور ساتھیوں،
اسلام و علیکم 
الله پاک کا حضور دعاگو ہوں کے الله پاک آپ اور ہم سب پر اپنا رحم و کرم فرماۓ - آمین. 
مجھے اور میرے ساتھیوں کو آشیانہ کیمپ، شمالی وزیرستان قائم کیے ہوۓ ٢ برس سے زیادہ ہو گئے ہیں اور ان دنوں میں ہم نہیں یہاں بہت کچھ پایا اور کھویا. میں نیں اپنی زندگی کے مشکل ترین دن یہاں گزارے، ہر طرح کے حالات کا سامنا کیا، اور الله نے مجھ کو ہمت دی، صبر دیا، استقامت عطا فرمائی، اور ابھی تک میں یہاں موجود ہوں. میں جو مقصد لے کر یہاں آیا تھا وو صرف اور صرف انسانیت کی خدمت کرنا تھا. الله پاک کا شکر اور احسان ہے کہ میں اپنی حثیت اور بساط کے مطابق جوکچھ کر سکتا تھا کیا. آج ٥ نومبر ٢٠١٢ کے دن جب میں ماضی میں دیکھتا ہوں تو سب کچھ ایک خواب کی طرح لگتا ہے. پاکستان کا ایسا علاقہ جہاں کا نام سن کر ہی لوگوں میں دہشت اور بربریت کا احساس جاگ اٹھتا ہے. جہاں کہ رہنے والے لوگوں کو ساری دنیا میں اچھی نظروں سے نہیں دیکھا جاتا. جہاں آج تک کوئی پاکستانی فلاحی ادارہ کام نہیں کر سکا. غرض ہر طرح کی مشکلات سے بھرا ہوا علاقہ جہاں کا نام ہی دہشت کی علامت سمجھا جاتا ہے میں ہم نے وہ فلاحی کم کرے جو پہلے نہی ہو سکے. ہزاروں لوگوں میں ٢ برسوں سے غذائی اجناس کی تقسیم، مفت طبی کیمپ (فری میڈیکل کیمپ)، آشیانہ اسکول اور مدرسہ (دتہ خیل)، بچوں اور خواتین میں کپڑوں کی تفسیم اور بہت کچھ کرا، مگر اتنا کچھ کرنے کے باوجود میں خود کو کامیاب نہی سمجھتا. میں یہاں کے لوگوں کی سوچ کو تبدیل نہی کر سکا، میں یہاں کے بچوں میں تعلیم کا شعور بیدار نہی کر سکا، میں یہاں کے لوگوں میں پاکستان سے محبت اور اسلام کا حقیقی تصور واضح نہی کر سکا اور بہت کچھ نہی کر سکا جو میں کرنا چاہتا تھا اور کرنا چاہتا ہوں. کیوں کہ میں یہاں اکیلا ہوں، تنہا ہوں، محدود ہوں، چاہ کر بھی بہت کچھ نہیں کر پا رہا ہوں. وجہہ صرف فنڈز یا عطیات کی کمی ہی نہیں اپنوں کی غیر ذمہ داری بھی ہے. میں تن تنہا یہاں کچھ بھی نہی کر سکتا. مجھ کو ساتھ چاہیے مجھ کو پاکستان کا ساتھ چاہیے، پاکستان کے لوگوں کا ساتھ چاہیے، مسلمانوں کا ساتھ چاہیے، مجھ کو یہاں لوگوں کی ضرورت ہے جو تعلیم یافتہ ہوں، اخلاقی قدروں واقف ہوں، اسلامی تعلیمات سی واقف ہوں، یہاں (شمالی وزیرستان) کی تہذیب و تمدن سے آشنا ہوں، ایسے لوگ جو کچھ وقت کے لئے یہاں آکر یہاں کے لوگوں کے درمیان رہ کر یہاں کے لوگوں سے دوستانہ روابط قائم کر سکیں، یہاں کے لوگوں کے ساتھ رہتے ہووے یہاں کے لوگوں میں جدید دنیا کے بارے میں معلومات فراہم کر سکیں، یہاں کے بچوں میں تعلیم کا شعور اجاگر کر سکیں. یہاں فلاحی کام کر سکیں، یہاں کے لوگوں میں پاکستا اور پاکستانیت کو اجاگر کر سکیں، اسلام کیا ہے اسس کا صحیح تصور دے سکیں، یہ سب میں اکیلا نہیں کر سکتا. میں اپنی پوری کوشش کر رہا ہوں کہ جبہ تک ممکن ہو یہاں رہو اور یہاں کے لوگوں کی لئے فلاحی خدمات سر انجام دے سکوں مگر زیادہ نہیں کر سکتا
میں اپنی مدد (جو بہت محدود ہوتی ہے) سے یہاں کے لوگوں کو مزید محکوم نہیں بنانا چاہتا، میں یہاں کے لوگوں کو ہمیشہ کے لئے فقیر یا بھوکا نہیں  رکھنا چاہتا.میں یہ چاہتا ہوں کہ یہاں کے لوگ اپنے پیروں پر خود کھڑے ہوں، یہاں کے لوگ اپنے لئے اور اپنے گھر والوں کے لئے خود روزی روزگار کا بندوبست کریں پاکستان کے دیگر علاقوں کی طرح یہاں کے لوگوں کو بھی زیادہ نہیں تو کچھ طبی (میڈیکل) سہولیات مل سکیں، یہاں کے بچے بھی اسکول جائیں اور منفی سوچ کا شکار نہ ہوں، یہاں کی خواتین کو بھی اپنی بات کہنے اور اپنی زندگی جینے کا موقع میل یہ سب اسی وقت ممکن ہے جب ہم سب (سارا پاکستان) مل کر یہاں کے لوگوں کے ساتھ کم کرے یہاں کے لوگوں کو اپنائے، یہاں کے لوگوں کی تہذیب، کردار اور معاشرے کو سمجھنے کی کوشش کرے اور یہاں کے لوگوں کے ساتھ دوستانہ روابط قائم کیے جائیں. اگر ہم یہاں کے لوگوں سے ڈرتے رہیں اور یہاں کے لوگ ہم کو غیر سمجھتے رہیں گےتو ہم کبھی اس علاقے میں امن قائم نہی کر سکیں گے کبھی شمالی وزیرستان کے لوگ پاکستان کو اپنا نہیں سمجھ سکیں گے. 
میں ایک فلاحی کارکن ہوں، خود کو یہاں کے لوگوں کا خادم سمجھتا ہوں، اپنی سوچ یہاں کے لوگوں پر کبھی بھی مسلط نہی کر سکتا. کسی بھی حال میں یہاں کے لوگوں کی سوچ کے مخالف کم نہیں کر سکتا. مگر اپنے عمل اور کردار سے پوری کوشش کرتا ہوں کہ یہاں کے لوگوں کو متاثر کر سکوں، یہاں کے لوگوں کے لئے میں ایک پاکستانی ہوں. اور ایک پاکستانی کی حثیت سے میں پاکستان کا حقیقی تصور قائم کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہوں، کتنا کامیاب ہوا ہوں اس کا اندازہ تو کوئی یہاں آکر ہی لگا سکتا ہے. 
یہاں کسی ایک قبیلے یا گروپ کی حکومت قائم نہیں جہاں جہاں جس کا زور چلتا ہے سرکار اسی کی ہوتی ہے مگر الله پاک کے فضل و کرم سے ابھی تک میری ذات سے یہاں کسی کو کوئی شکایات نہی ہوئی ہے. نہ ہی مجھ کو کوئی شکایات، سوچ الگ الگ ضرور ہو سکتی ہے مگر مقصد میں میں صرف ایک فلاحی کارکن ہوں اور شاید اسی وجہہ سے آج تک یہاں موجود ہوں. بہت کوشش کری گئی کے میں اپنا کیمپ یہاں سی کہی اور منتقل کر دوں، مجھ کو بھی بہت طرح کے دباؤ کا سامنا کرنا پر مگر الله پاک کے کرم سے ابھی تک میں یہاں ہوں. الله پاک کے اس احسان کے لئے میں اپنے رب کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہوگا.
اس تحریر کو لکھتے وقت میرے ذہن میں بہت باتیں موجود ہیں. مگر یہ صرف میرے ذہن کی باتیں ہی ہیں اور میں کسی بھی دوسری بات کی وجہہ سے اپنے فلاحی کم میں کوتاہی نہیں کرنا چاہتا. 
میری تمام ساتھیوں اور دوستوں سے گزارش ہے کے میرے لئے اور میرے ساتھ جو یہاں (شمالی وزیرستان) میں فلاحی خدمات سر انجام دے رہے ہیں کے لئے اور آشیانہ کیمپ میں مقیم وزیرستانی بھائی، بہنوں اور بچوں کے لئے دعا کریں کہ الله پاک ہم کو ثابت قدم رکھے. ہم کو ایک سچا اور اچھا مسلمان بننے کی توفیق عطا فرماۓ. یہاں کے لوگوں کی مشکلات کو آسان کرے اور ہم کو پوری سچی محنت اور لگن کے ساتھ فلاحی خدمات سر انجام دینے کی توفیق عطا فرماۓ - آمین.

انشا الله بہت جلد ایک اور بھیک مشن کے سلسلے میں پشاور، راولپنڈی اور لاہور آنے کا ارادہ ہے. الله پاک کامیاب کرے. آمین.

جزاک الله 
پاکستان زندہ باد 
سید عدنان علی نقوی
دتہ خیل، شمالی وزیرستان.
               
  

Monday 5 November 2012

بلال محسود کا پیغام: ٣ نومبر، ٢٠١٢

بلال محسود کا پیغام: نومبر ٣، ٢٠١٢.

اسلام و علیکم،

ہم یہاں ٹھیک نہیں ہے، ابھی تک حالات صحیح نہیں ہورہا. جسکی جو سمجھ میں آتا ہے وہ کر رہا ہے. ہم نے اب عدنان بھائی سے صاف صاف کہہ دیا ہے کہ ہم کو اب یہاں شمالی وزیرستان میں نہیں رہنا ہے ہم کو احمد بھائی کے پاس لاہور بھیج دو یا پھر کراچی بھیج دو. پتہ نہیں کراچی والے بھائی یہاں کب آئے گے؟

کچھ دنوں سے دو وقت کا کھانا مل رہا ہے، میری امی اب بہتر ہے. بہن نے بھی اب بات کرنا شروع کردیا ہے. عدنان بھائی کہتا ہے کہ کراچی والے بھائی کچھ دن میں آنے والا ہے. پھر ہمارا سکول دوبارہ سے سہی ہو جاۓ گا. 

یہاں کا بڑا لوگ اور خان ہم کو علاقہ خالی کرنے کا بول رہا ہے. ابھی عدنان بھائی بھی پریشان ہے کہ کہاں جاۓ گا کیمپ کو لے کر؟ الله ملک ہے. وزیرستان بہت بڑا ہے. کہہ بھی کیمپ کو لے کر جاۓ گا. ہم ابھی عدنان بھائی کو اکیلا چھوڑ کر کہی نہیں جا رہا. ہم کو پتہ ہے عدنان بھائی بہت غم اور دکھہ میں ہے. الله عدنان بھائی کو ہمت دے اور ہم کو بھی طاقت دے کہ ہم سب لوگ کا ساتھ دے سکے. 

آپ کراچی اور لاہور والے بھائی کو بولو کہ یہاں آؤ ہم کو ان کا بہت ضرورت ہے.

بلال خان محسود 
آشیانہ کیمپ، دتہ خیل،
شمالی وزیرستان.