Tuesday 20 November 2012

عدنان کی ڈائری سے ایک صفحہ: شمالی وزیرستان میں گزرتے دن

اسلام و علیکم 
ٹیم آشیانہ کے کارکن جو کہ شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں آشیانہ کیمپ چلا رہے ہیں اور اپنے محدود وسائل کے باوجود وہاں (شمالی وزیرستان) کے بھائی، بہنوں اور بچوں کی خدمات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کی ڈائری سے ایک صفحہ یہاں لکھا جا رہا ہے. اگر عدنان بھائی کی اجازت رہی تو ان کی ڈائری کے دیگر صفحات بھی یہاں شامل کے جائیں گیں.
 

عدنان کی ڈائری سے ایک صفحہ: (شمالی وزیرستان میں گزرتے دن)

١٢، اکتوبر ٢٠١٢
 آج جمعہ مبارک کا دن، جب سے یہاں آیا ہوں سب سے اچھا دن یہی لگتا ہے، صوبۂ کا آغاز نماز فجر سے ہوا زکا خان بھائی نے نماز فجر پڑھائی اور نماز میں سورہٴ انفال تلاوت کری اور اس انداز میں تلاوت کری کہ ایمان تازہ ہو گیا. پاکستان کے دیگر علاقوں کی نسبت یہاں جمعہ مبارک کی تیاری میں خاص اہتمام کیا جاتا ہے، لوگ ایک دوسرے سے ملتے ہیں ایک دوسرے کے گھر جاتے ہیں جو دوسرے گاؤں یا علاقوں میں ہوتے ہیں، شادی بیاہ یا دیگر تقریبات کا اہتمام بھی اسی دن کیا جاتا ہے. مگر آشیانہ کیمپ میں ہم سب ایک دوسرے کے ساتھ مل کر ہی یہ دن گزارتے ہیں. 
آج کا دن بھی ناشتہ میں چائے کے ستہ رات کی روٹی کا اہتمام تھا الله پاک کا شکر و احسان ہے کہ ہم کو یہ مل رہی ہے، نہی تو بہت لوگ ایسے بھی ہیں جن ک دن کا آغاز روٹی کی تلاش سے ہی ہوتا ہے. 
 حسب عادت ناشتے کے بعد کیمپ میں موجود تمام لوگوں سے ملاقات کری. ایک دوسرے کے مسائل کو سنا اور الله پاک سے دعا کری کہ ہم کو مسائل کو حل کرنے کی طاقت، ہمت اور وسائل عطا فرماۓ - آمین.

گزشتہ کچھ دنوں سے ڈرون صرف آتے جاتے ہیں مگر حملوں کی تعداد کچھ کم نظر آتی ہے. آج کل یہاں کے لوگوں کی بحث کا یہی ایک عنوان ہے. ہو سکتا ہے کہ حکومت پاکستان نے کوئی درخواست کری ہو یا پھر یہاں حقیقت میں ان لوگوں کی تعداد کم ہو گئی ہو جن کی تلاش میں ڈرون یہاں آتے ہیں. جو بھی ہے سب لوگ سکون کا سانس لئے ہوۓ ہیں. 

ملاقات سے فارغ ہو کر نماز جمعہ کی تیاری کری، پانی حاصل کرنے بہت دور جانا پڑتا ہے مگر آفریں ہو کیمپ میں مقیم بچوں پر جو بہت دور سے استعمال کے لئے پانی بھر کر لے آتے ہیں. لہذا نماز کی تیاری کر کے نماز کے لئے مخصوص جگہہ پر سب ہی جمع ہو گئے. جمعہ کی نماز میں یہاں کیمپ میں مقیم لوگوں کے علاوہ کچھ دیگر لوگ بھی آس پاس سے آجاتے ہیں اور نماز میں شریک ہو جاتے ہیں. نماز کے لئے خطبہ اردو میں مولانا عظمت خان محسود نے دیا اور امت مسلمہ کے اتحاد اور اتفاق پر زور دیا. نماز کے بعد ہم سب کے لئے، اور امت مسلمہ کے لئے خصوصی  طور پر دعائیں کرائی گئی. مولانا عظمت صاحب میران شاہ میں رہتے ہیں مگر اکثر یہاں دتہ خیل تشریف لاتے ہیں اور ہماری درخواست پر یہاں نماز بھی پڑھاتے ہیں

نماز کے بعد کھانے کی تیاری کا اہتمام کیا گیا. آج کل ہم صرف آلو کے سالن پر ہی اکتفا کیے ہوۓ ہیں، سبزیوں میں یہی ایک سبزی ہے جو آسانی سے اور سستی دستیاب ہو جاتی ہے. کھانا پکانے کا اہتمام کیمپ میں مقیم لوگ ہی مل بات کر کرتے ہیں ٣ بجے کھانا تیار ہوا تو ہم سب نہیں ایک ہی جگہ بیٹھ کر کھانا کھایا اور جو بچ گیا وہ رات کے لئے رکھ دیا گیا. 

جب تک ہمارے پاس ادویات میسر تھی تو ہم جمعہ اور اتوار کے دن ایک فری میڈیکل کیمپ لگا لیا کرتے تھے مگر ابھی ادویات نہ ہونے کے سبب ہم خود اپنے لوگوں کے لئے پریشان ہیں. سردی پڑھتی جا رہی ہے. مدد کی امید پر ایک ایک دن گزر رہا ہےمگر ابھی تک مدد کے کوئی اثر نظر آرہے. الله مالک ہے.  

جدید سہولیات اور ٹیلی فون کی سہولت نہ ہونے کے سبب بہت زیادہ مشکلات ہیں ہمارا ایک پیغام ١،٢ دن کے بعد دیگر شہروں میں پہنچتا ہے جس کی وجہہ سے دیر ہو جاتی ہے. 

آج کا دن خدا خدا کر کے گزرا. ایک اور دن گزر گیا اب دوسرے دن کا آغاز کیسے ہوتا ہے؟ کچھ علم نہیں

الله پاک ہماری مشکلات کو آسان کرے اور مجھ کو ہمت، صبر اور استقامت عطا فرماۓ - آمین.