Friday 6 July 2012

شمالی وزیرستان:: منصور کی ڈائری "تعلیمی سرگرمیاں محدود کرنے کا حکم

گزشتہ دنوں ہوے بار بار کے ڈرون حملوں اور پاک افواج کی کاروائی کے بعد مجھ کو یہاں ایسا محسوس ہو رہا ہے کے کچھ لوگ (شدت پسند اور طالبان پسند) عناصر بہت زیادہ بوکھلا گئے ہیں اور اپنی ہزیمت اور ناکامی کا سارا غصہ مقامی لوگوں پر نکال رہے ہیں، وہ (شدت پسند) رات کے اندھیرے میں ٹولیوں کی شکل میں آتے ہیں، اپنے ہمدردوں کے گھروں پر قیام کرتے ہیں، مقامی افراد کو جمع کرتے ہیں، لوگوں کو امریکہ اور دیگر ممالک کے خلاف اکساتے ہیں، جہاد (نام نہاد) کی تلقین کرتے ہیں، جنت کی بشارت سناتے ہیں اور آخر میں تھوڑا دھمکاتے ہیں اور لوگوں سے جہاد کے لئے خون (افراد) مانگتے ہیں اور چلے جاتے ہیں.  یہ لوگ کہاں سے آتے ہیں کہاں جاتے ہیں یہ نہیں پتا، مگر یہ لوگ ہمارے بھولے بھالے لوگوں کو مذہب کے نام پر بلیک میل کر رہے ہیں، اور یہاں (شمالی وزیرستان) کے لوگ نہ چاہتے ہووے  ان کا ساتھ دینے پر مبجبور ہیں، جب ان لوگوں کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہ ہو، یہاں کے لوگوں کے لئے وطن (پاکستان) کی سرزمین تنگ کر دی گئی ہو، یہاں کے لوگ دو (٢) وقت کے کھانے کے محتاج ہوں، یہاں کے لوگوں کی زندگیاں محفوظ نہ ہوں (کبھی ڈرون حملے، کبھی طالبان کی کاروائی)، زندگی کا کوئی  مقصد نہ رہ  گیا ہو، تو شاید انسان دوسروں کے ہاتھوں کھلونا بن جاتا ہے. اور ہم (پاکستانیوں) کو یہاں کے لوگوں کا سہارا بننا ہے، یہاں کے لوگوں کا دوست بننا ہے، یہاں کے لوگوں کو یہ سمجھانا ہے کہ یہ لوگ ہمارے اپنے ہیں، سارا پاکستان ان کا ہے اور یہ بھی پاکستانی ہیں، اسلام محبت، خلوس، صبر، ہمت، بھائی چارے کا درس دیتا ہے. ہم کو مل کر یہاں کے لوگوں کو یہ سمجھانا ہوگا اور اپنے عمل سے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ جس جہاد کا درس کچھ لوگ یہاں کے لوگوں کو دے رہے ہیں وہ جہاد کیا ہے؟ اور جس جہاد کا حکم ہم کو الله پاک نے دیا ہے وہ جہاد کیا ہے؟
مجھ ناقص کی ,معلومات اور علم کے مطابق ایسا صرف یہاں کے لوگوں میں اسلام اور پاکستان کا شعور بیدار کرنے سے ممکن ہے، اور یہ شعور صرف اور صرف تعلیم سے ہی حاصل ہو سکتا ہے، آج یہاں کے لوگ میرے تعلیم منصوبے کے خلاف ہیں. کیونکے ان کو یہ بتایا گیا ہے کے میں جو تعلیم دینا چاہتا ہوں وہ مغربی تعلیم ہے جس کو حاصل کر کہ یہاں کے بچے مغرب زدہ ہو جائیں گے، دنیا کی عیش و عشرت حاصل کرنا چاہیں گے، بےحیائی کا شکار ہو جائیں گے، وغیرہ وغیرہ. ان حالات میں صرف دعا ہی کی جاسکتی ہے، مجھ کو میری تعلیمی سرگرمیاں محدود کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اور ٹیم آشیانہ کے نزدیک فلحال حفاظتی اقدام کے لئے مجھ کو اپنی تعلیمی سرگرمیاں محدود کرنی ہوگی.
الله پاک ہم سب کو ,عقل، شعور، ہمت اور حوصلہ عطا فرماے، اور علم کی اہمیت اور محبت ہمارے دلوں میں ڈالے. آمین 
منصور 
کارکن ٹیم آشیانہ دتہ خیل، شمالی وزیرستان.