Wednesday 2 January 2013

وزیرستان ڈائری: مشکلات اور پریشانیاں.

محترم دوستوں اور ساتھیوں،
اسلام و علیکم 

گزشتہ روز شایع کی جانی والی ڈائری میں ہمارے ساتھی یہاں  (آشیانہ کیمپ، میرانشاہ، شمالی وزیرستان) کی بگڑی ہوئی صورت حال سے بہت پریشان اور مشکل کا شکار نظر آئے، ہم سب دوستوں اور ساتھیوں کی دعا ہے کہ الله پاک ٹیم آشیانہ، شمالی وزیرستان کے ساتھیوں اور آشیانہ کیمپ میرانشاہ میں مقیم تمام لوگوں کی مشکلات، پریشانی اور مصائب کو آسان کرے اور ہم سب کو اپنے ساتھیوں کی مدد کرنے کی ہمت اور توفیق عطا فرمائیں (آمین).

آج ملنے والی ڈائری:

جو بھی لکھا اور لکھ رہا ہوں ایک ایک لفظ میری ذاتی سوچ، فکر اور میرے اوپر بیت رہے یہاں کے حالات کے مطابق لکھ رہا ہوں. 
مجھے نہیں پتہ کے ٹیم آشیانہ کے دیگر ساتھی اور خود عدنان بھائی، اس طرح کے مشکل حالات میں کس طرح سے خود اپنی ذہنی کیفیت کو سنمبھال رہے ہیں، مگر اپنی ڈائری میں وہی لکھ رہا ہوں جو میں محسوس کر رہا ہوں اور لکھنا چاہتا ہوں. 

میں جس دن سے یہاں آیا ہوں، صرف ایک ہی بات بہت شدت سے محسوس کر رہا ہوں، وہ یہ کے ہم بہت مجبور اور بے بس لوگ ہیں جو یہاں (شمالی وزیرستان) آکر پھنس گئے ہیں اور اب سسک سسک کر، بھوکے رہ کر، بیمار رہ کر اپنی موت کا انتظار کر رہے ہیں جیسا کہ یہاں کے دیگر لوگ کر رہے ہیں. یہاں کے لوگ پہلے ہی غذائی اجناس کی قلت، ادویات کی کمی جیسی پریشانیوں سے نبرد آزما ہیں اب سیکورٹی اداروں نے یہاں امن و امان اور دیگر وجوہات کی بنا پر کرفیو نافذ کر رکھا ہے. جس کی وجھہ سے اب ہم صرف آشیانہ کیمپ کے اسس احاطے تک ہی محدود ہو کر رہ گئے ہیں. اب اور کیا لکھوں؟ اتنا مجبوری اور لاچاری تو شاید ہم کو دور غلامی میں بھی نہ ہوئی ہو. کم از کم انسان مر تو سکوں سے سکتا تھا. میں تو خود کافی دنوں سے آسان موت کے طریقوں پر غور کر رہا ہن مگر کوئی راستہ نظر نہیں آرہا

میری تحریر اب مایوسی کا شکار نظر آرہی ہے، میرے ساتھ موجود میرے دوست اور کارکنان اب میری طرف ایسی نظروں سے دیکھنے لگے ہیں کہ جیسے میں کوئی خلائی مخلوق ہو گیا ہوں. یہ تو بھلا ہو کچھ مقامی دوستوں کا کہ کچھ نہ کچھ کر کے ایک انٹرنیٹ مل جاتا ہے اور میں جلدی جلدی اپنی والدہ محترمہ کو اپنے خیریت اور یہاں کے حالت کے بارے میں اطلاع دے دیتا ہوں نہیں تو کچھ دنوں سے یہاں موبائل فون سروس بھی موجود نہیں ہے اور جہاں ہے وہاں ہماری رسائی نہیں.

میں نے اپنی والدہ کو لکھا کہ میں اور میرے ساتھ یہاں خیریت سے ہیں، اور جب وہ یہ ڈائری پڑھیں گی تو جانے غصہ کریں گی یا پیار کچھ سمجھ نہیں آرہا. 
  حقیقت حال یہ ہے کہ یہاں کچھ بھی سہی نہیں ہے، میں گزشتہ ٢ ہفتوں سے نہا نہیں سکا ہوں. پینے کا پانی ہی بہت مشکل سے دستیاب ہو رہا ہے. ایک ہفتے سے زیادہ ہوگیا ہے کہ میں اور کچھ دوسرے لوگ بخار، نزلہ اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں مگر ہمارے پاس صرف ایک ہی علاج ہے اور وہ ہے ایک پیناڈول کی گولی،اور کوئی دوا میسر ہی نہی، ایک کمبل میں ہم ٣-٤ افراد کو خود کو سردی سے محفوظ رکھنا ہوتا ہے. گرم کپڑے بس میسر ہیں، ٢٤ گھنٹوں میں صرف ایک وقت کا کھانا وہ بھی نہایت مشکل سے میسر ہو رہا ہے، جی ہاں، یہ ہیں آشیانہ کیمپ شمالی وزیرستان کے اصل حالات. ایسے میں اگر کوئی مجھ سے کہے کے کسی سڑک کنارے کھڑے ہو کر اپنے لئے بھیک مانگو تو شاید میں یہ بھی کر گزروں. مگر یہاں میرانشاہ میں تو صرف سیکورٹی اداروں کے جوان ہیں یا پھر وو لوگ جن کو ہم جیسے بے بس لوگ نظر نہیں آتے، یا پھر وہ لوگ جو ہماری طرح یا ہم سے بھی زیادہ بے بسی کا شکار ہیں. 
الله اکبر، بس اب تو انتظار ہے کسی اور مسیحا کا، الله کرے کے وہ مسیحا بہت جلد آجائے نہیں تو سچ میں بہت دیر ہو جائے گی. 

الله پاک ہم سب پر اپنا کرم کرے، اپنا رحم کرے، اور ہم کو ہمت عطا فرماۓ - آمین.

اسلام و علیکم 
کارکن، ٹیم آشیانہ 
آشیانہ کیمپ، میرانشاہ، 
شمالی وزیرستان. 



نوٹ:
آشیانہ کیمپ اور ٹیم آشیانہ کے بارے میں معلومات / جاننے کے لئے درج ذیل لنک وزٹ کریں: Ashiyana Camp - Miranshah - North Waziristan - Pakistan